معاشرہ

( مُعاشَرَہ )
{ مُعا + شَرَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٦ء کو "الحقوق و الفرائض" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : مُعاشَرے [مُعا + شَرے]
جمع   : مُعاشَرے [مُعا + شَرے]
جمع غیر ندائی   : مُعاشَروں [مُعا + شَروں (و مجہول)]
١ - باہم مل جل کر رہنا، انسانی ماحول، جماعتی زندگی جس میں ہر فرد کو رہنے سہنے اور اپنی ترقی و بہبود کے لیے دوسروں سے واسطہ پڑتا ہے، سماج۔
"کوئی بھی معاشرہ ساکن نہیں ہوتا بلکہ تغیر پذیر ہوتا ہے۔"      ( ١٩٩٤ء، قومی زبان، کراچی، نومبر، ٥٤ )
٢ - ماحول
"ہم جس معاشرے میں سانس لے رہے ہیں وہ ہر لحاظ سے مردوں کا معاشرہ ہے، عورت کی حیثیت شے سے زیادہ نہیں ہے۔"      ( ١٩٩٠ء، دوسرا رخ، ١٤٩ )
  • society