مثل

( مَثَل )
{ مَثَل }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : اَمْثال [اَم + ثال]
جمع استثنائی   : اَمْثِلہ [اَم + ثِلَہ]
١ - کہاوت، ضرب المثل، کہن، مقولہ۔
"عربی کی ایک مثل کا مطلب ہے، عوام تو اپنے امیروں کی نقل کرتے ہیں۔"      ( ١٩٧٨ء، روشنی، ١٧ )
٢ - وہ حکایت جس میں کوئی اخلاقی یا روحانی حقیقت بیان کی جائے، وہ قصہ جس میں تمثیل یا استعارے کے پیرائے میں کوئی بات بیان کی جائے، اخلاقی حکایت، مثالیہ، مجازیہ، قصہ، کہانی، داستان۔
"تب بلاق نے اس سے پوچھا بہواہ نے کیا فرمایا تب اس نے اپنی مثل کہنی شروع کی۔"      ( ١٨٢٢ء، موسٰی کی توریت مقدس (ترجمہ)، ٦٢٢ )
٣ - مانند، نظیر، ہمسر۔
 سرعت میںماہ سے ہے مثل اس کا راہوار کرتا ہے چاروں نعلوں سے پیدا ہلال چار      ( ١٨٨٤ء،کلیات قدر (مہذ اللغات) )
٤ - مثال
"تمہاری بھی وہی مثل ہوئی جیسی مثل تم سے پہلوں کی (ہوئی تھی)۔"      ( ١٨٩٥ء، ترجمۂ قرآن مجید، نذیر احمد، ٢٧٠ )
٥ - وصفِ محال (فرہنگ آصفیہ)۔
٦ - تقابل، موازنہ؛ تشبیہ، استعارہ؛ عہدہ، محکمہ (ماخوذ: پلیٹس)۔
  • fable
  • tale;  parable;  proverb
  • adage
  • proverbial saying