داستان

( داسْتان )
{ داس + تان }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : داسْتانیں [داس + تا + نیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : داسْتانوں [داس + تا + نوں (و مجہول)]
١ - قصہ، کہانی، واقعہ، سرگزشت؛ اسطور، اسطورہ، افسانہ۔
"اس کاوش کی داستان کو تاریخ کہتے ہیں جس کا بیشتر حصہ . جبلتوں میں کھو گیا۔"    ( ١٩٨٤ء، گردِراہ، ١٠ )
٢ - طولانی قصہ (غیر ضروری طور سے پھیلا کر بیان کی جانے والی) باتیں۔
"اس نے محسوسات کی داستان سنائی اور وہ شوق سے سنتا رہا۔"    ( ١٩٧٣ء، آوازِ دوست، ٢٤٤ )
٣ - (کسی فرد یا قوم کے) واقعات، حالات کا مفصل و مسلسل بیان، تاریخ۔
"داستان صرف میری داستان نہیں بلکہ ان بیبیوں، علما، حکما اور مفکرین کی داستان ہے جنھوں نے . درس دے کر اسے مزید چمک بخشی۔"      ( ١٩٨٢ء، میری داستانِ حیات، ٣ )
٤ - [ موسیقی ]  پانچ ضرب کی تال جو نقارے میں بجائی جاتی ہے۔ (حیاتِ امیر خسرو، 195)۔
٥ - چرچا، ذکر۔ شہرت۔ (ماخوذ: فیروز اللغات، پلٹس)
  • a story
  • fable
  • tale;  history;  frame
  • notoriety