تاخت

( تاخْت )
{ تاخْت }
( فارسی )

تفصیلات


تاختن  تاخْت

فارسی مصدر 'تاختن' سے مشتق صیغۂ واحد ماضی مطلق ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٨٩٧ء کو "تاریخ ہندوستان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - حملہ، دھاوا، ہلّہ۔
 زیردستیوں پہ زبردستیوں کی تاخت موران نیم جاں کی ہے چیل دماں سے جنگ      ( ١٩٣١ء بہارستان ٢٠٢ )