لوٹ

( لُوٹ )
{ لُوٹ }
( پراکرت )

تفصیلات


لنٹا  لُوٹ

پراکرت کے اصل لفظ 'لنٹا' سے ماخوذ 'لوٹ' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٩ء کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - کسی سے لڑ بھڑ کر یا چھین جھپٹ کر لیا ہوا مالی یا سامان، مال غنیمت۔
 ہم رہزنان قافلۂ گل کی لوٹ میں تقسیم سب بہار کا اندوختہ ہوا      ( ١٩٦٨ء، غزال و غزل، ١٢٩ )
٢ - زبردستی یا ظلم سے کسی کا مال لینا، زبردستی کسی کے مال پر قبضہ کر لینا، چھین جھپٹ، غارت گری، تارا جی۔
 چلے ہیں حسن کے بازار میں ہم متاع دل کی رہتی ہے جہاں لوٹ      ( ١٩٢٤ء، ثمرۂ فصاحت، ١١ )
٣ - اندھیر، ظلم زیادہ طلبی، رشوت۔ (فرہنگ آصفیہ)۔
  • depredation
  • plunder
  • pillage
  • spoil
  • booty