فارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو زبان میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - جواہرات میں سب سے اعلٰی سفید یا کسی اور ہلکے رنگ کا ایک قیمتی پتھر جو کان سے نکلتا ہے اور جو خالص کاربن ہوتا ہے (شیشے اور دوسرے جواہرات کو کاٹ دیتا ہے) ہیرا۔
بضو فشانی اجزائے سودۂ الماس ہر ایک پارۂ دل تیرا ہوگیا روشن
( ١٩٣٥ء، عزیز، صحیفۂ ولا، ١٤٦ )