اعتماد

( اِعْتِماد )
{ اِع (کسرہ ا مجہول) + تِماد }
( عربی )

تفصیلات


عمد  اِعْتِماد

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال سے مصدر ہے اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے اردو میں سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو ولی کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - یقین
"ایک عزیز دوست نے جو انگریزی تصنیفات پر زیادہ اعتماد رکھتے ہیں انڈین میگزین اور ریویو کا ایک آرٹیکل دکھلایا۔"
٢ - بھروسا، اعتبار، ساکھ۔
"آپ کو جس قوت پر اعتماد تھا آپ اس کو اس تنہائی میں بھی اسی طرح ناصر و مددگار سمجھتے تھے جس طرح فوج و لشکر کے ساتھ۔"      ( ١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٦١:٢ )