جیب کترا

( جَیب کَتْرا )
{ جَیب (ی لین) + کَت + را }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'جیب' کے ساتھ سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'کترا' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨١٠ء میں "اخوان الصفا" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع   : جَیب کَترے [جَیب (ی لین) + کَت + رے]
جمع غیر ندائی   : جَیب کَتْروں [جَیب (ی لین) کَت + روں (و مجہول)]
١ - جیب کاٹ کر مال یا نقدی نکال لینے والا۔
"جیب کترا تیزی سے پاس کی تنگ گلی میں بھاگ رہا تھا۔"      ( ١٩٨٧ء، گرد راہ، ٦٧ )