متفکر

( مُتَفَکِّر )
{ مُتَفَک + کِر }
( عربی )

تفصیلات


فکر  تَفَکُّر  مُتَفَکِّر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٠ء کو "معراج العاشقین" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
جمع   : مُتَفَکِّرِین [مُتَفَک + کِرِین]
١ - فکرمند، غمگین، اُداس۔
"طبعاً میں کام کرنے کی نسبت متفکر اور ناکارہ رہنا پسند کرتا ہوں۔"      ( ١٩٩٧ء، قومی زبان، کراچی، مئی، ٦٤ )
٢ - سوچ میں ڈوبا ہوا، تفکر میں غرق، غور و فکر میں محو۔
"ان کی گھبراہٹ سے مجھے خوشی تو بہت ہوئی لیکن میں نے اپنے چہرہ کو بے حد سنجیدہ اور کسی حد تک متفکر بنا لیا۔"      ( ١٩٨٦ء، نگار، کراچی، جولائی، ٢٧ )