رنجیدہ

( رَنْجِیدَہ )
{ رَن + جی + دَہ }
( فارسی )

تفصیلات


رَنْجِیْدَن  رَنْج  رَنْجِیدَہ

فارسی میں 'رنجیدن' مصدر سے مشتق اسم صفت (حالیہ تمام) ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٦٤٩ء میں "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - غمگین، اداس، دکھی، مغموم، دلگیر، متأسّف۔
"وہ رنجیدہ ہو کر آنحضور صلعم کے پاس آئے۔"      ( ١٩١٤ء، سیرت النبیۖ، ١٣:٢ )
٢ - ناراض، خفا، بیزار، ناخوش، تکلیف میں۔
"فوجداری ١٨٩٤ء کے تحت جاری کیے ہوئے کسی حکم یا فیصلہ سے رنجیدہ ہو . نظرثانی کی درخواست دائر کر سکتا ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، کسٹم ایکٹ ١٩٦٩ء، ١٠٧ )
  • afflicted
  • grieved
  • sorrowful
  • sad;  offended
  • displeased
  • vexed