رشد

( رُشْد )
{ رُشْد }
( عربی )

تفصیلات


رشد  رُشْد

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٠ء کو "من لگن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - ہدایت پانے (یا کرنے) کا عمل، رہنمائی، ہدایت، راہ حق یا صراط مستقیم کا حصول۔
"اور جمعہ کے روز نماز عشاء عالم بالا کی رہنمائی کے مطابق تفسیر قرآن اور رشد و ہدایت وعظ فرماتے ہیں۔"      ( ١٩٨٦ء، جوالامکھ، ٢٢١ )
٢ - بالغ و عاقل ہو جانے یا ہوش سنبھالنے کی صورت حال، بلوغ، ہوشمندی، اصلاح، سدھار۔
"شعور کے کئی درجہ قائم کئے ہیں جن کا ظہور انسان کے رشد اور بلوغ تک ہو جاتا ہے۔"      ( ١٩٣١ء، رسوا، مرزا رسوا کے تنقیدی مراسلات، ٤٥ )
٣ - مقبولیت و تاثیر جو تعلیم و تلقین یا خیر و صلاح وغیرہ کی وجہ سے ہو۔
"ابوالفضل اور فیضی دربار شاہی کے ایسے دخیل تھے کہ کسی صاحب کمال کا گزارہ نہ ہو سکتا تھا، اس واسطے خاطر خواہ رشد نہ پا سکا۔"      ( ١٩١٠ء، آزاد (محمد حسین)، نگارستان فارس، ٧٩ )
  • راسْتی
  • بَلُوغ