اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - سرخ رنگت، لال رنگت۔
تم دیکھتے بیٹھے تو ہو بسمل کا تڑپنا سرخی کہیں رہ جائے نہ دامان نظر میں
( ١٩٨٣ء، سرمایۂ تغزل، ١٣٩ )
٢ - آوے میں پکی ہوئی اینٹوں کا کٹا ہوا چور، بجری۔
"سحر کانت بولے: ہاں اینٹیں، چونا، سرخی، تو جمع کی گئی تھی۔"
( ١٩٣٢ء، میدان عمل، ٣٩١ )
٣ - [ سیمنٹ سازی ] استرکاری کے اوپر پتلی اور چکنی تہ چڑھانے تہ چڑھانے کو سفیدی میں ملا کر نہایت باریک پسا ہوا چونا اس سے منبت کاری کا کام بھی بنایا جاتا ہے۔
"چونا اور ریت یا عمدہ جلی ہوئی سرخی کی آمیزش سے استرکاری تیار کی جاتی ہے۔"
( ١٩١٧ء، رسالہ تعمیر عمارت (ترجمہ)، ٣٣ )
٤ - [ مجازا ] آنکھوں کے لال ڈورے جو خوبصورتی میں سیاہ تحریر پر سرخ مد کے مشابہ معلوم ہوتے ہیں۔
نقطے عیاں ہیں سورۂ والشمس پر کہ خال سرخی کے مدکہ آنکھوں کے ڈورے ہیں لال لال
( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٣٧٤ )
٥ - مضمون، باب یا فصل وغیرہ کا عنوان، سرنامہ۔
"منکر ایک درباری، کہو کیسی سرخی رہے گی۔"
( ١٩٨٧ء، اک محشر خیال، ١٦٩ )
٦ - [ کتب خانہ ] لفظ ، مجموعۂ الفاظ یا محاورہ جو کیٹلاگ میں اس اندراج کی جگہ متعین کی جاتی ہے۔
"موضوع کارڈ کی ترتیب کے وقت اس کارڈ کی سرخی کا بغور مطالعہ کیا جائے۔"
( ١٩٧٠ء، نظام کتب خانہ، ٢٣٢ )
٧ - [ تصوف ] عاشق کا جوش عشق، قوت سلوک، معشوق کی شوخی جمال نیز روحانیت۔ (مصباح التعرف)
٨ - چہرے ہونٹوں یا ناخنوں کو لگانے کا سرخ رنگ؛ خون، لہو؛ سرخ بادہ کا مرض۔ (علمی اردو لغت؛ پلیٹس؛ فرہنگ آصفیہ)