جنگل

( جَنْگَل )
{ جَن (ن غنہ) + گَل }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان میں اسی تلفظ کے ساتھ رائج تھا۔ اردو میں داخل ہوا اور سب سے پہلے "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں ١٦١١ء میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : جَنْگَلات [جَن (ن غنہ) + گَلات]
جمع غیر ندائی   : جَنْگَلوں [جَن (ن غنہ)+ گَلوں (و مجہول)]
١ - وہ لمبا چوڑا میدان جہاں خود رو درخت، گھاس اور جھاڑ جھنکاڑ یا ریگستان ہو، صحرا،بن، بیابان۔
"وہ لق و دق جنگل بیابان جہاں عالم سنسان تھا"۔      ( ١٩٢٧ء، گلدستہ عید، ١٨ )
٢ - آبادی سے دور جگہ جہاں کھیتی باڑی ہوتی ہو یا چوپائے چرتے ہوں، ویرانہ، ویران جگہ۔
 کشت و چمن کا منظر دلچسپ و دلکشا ہے جنگل کے بیل بوٹوں میں خوشنما ادا ہے
٣ - [ مجازا ]  بہتات، افراط۔
"تہمتنوں کے جنگل تھے حکیم ندیم جمع تھے"۔
  • A jungle
  • wood
  • forest
  • thicket;  forest land;  waste land;  land or country over grown with long grass and weeds;  a wild or uninhabited part;  long grass and weeds (on grounds
  • or in a garden )