عربی زبان سے ماخوذ اسم 'زیادۃ' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'زیادتی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٩٧ء کو "پنج گنج" میں مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : زِیادَتِیوں [زِیا + دَتِیوں (و مجہول)]
١ - اضافہ، بیشی، افزونی، بڑھوتری۔
"جب مادۂ تاریخ کے اعداد سنہ مطلوب سے کچھ زیادہ ہوں تو اس زیادتی کو دور کرنے کے لیے کسی حرف یا لفظ کے اعداد اس میں سے منہا کر دیتے ہیں۔"
( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ٣١ )
٢ - ظلم، جبر، سخت گیری، دشواری، سختی، حد سے تجاوز کرنا، نا انصافی۔
"یہ سوچنا یقینا سو میری ادیبوں کے ساتھ زیادتی ہو گی کہ سو میریوں کی ضرب الامثال، مقولے، کہاوتیں . متعلقہ مضامین پجاریوں نے تخلیق کیے ہوں گے۔"
( ١٩٨٧ء، دنیا کا قدیم ترین ادب، ١٤٦:١ )
٣ - غلطی، اونچ نیچ، گناہ۔
"ہمارے کاموں میں جو زیادتیاں ہم سے ہو گئی ہیں ان سے درگزر فرما۔"
( ١٩١٣ء، مضامین ابوالکلام آزاد، ٤٨ )