زال

( زال )
{ زال }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے صفت اور گاہے بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو"کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - بوڑھا، سفید بالوں والا۔
"مورچے مار لیے ہیں رستم کو کب مانتا ہوں سلیمان شناس جنوں کو پیرزال جانتا ہوں۔"      ( ١٨٩٠ء، بوستان خیال، ٣٤٢:٦ )
٢ - بوڑھی، بڑھیا۔
"دوسرا جوڑ ازال (بڑھیا) اور ژال (رستم کے باپ کا نام) بھی ہو سکتا ہے۔"      ( ١٩٧٠ء، اردو سندھی کے لسانی روابط، ١٥٣ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - رستم کے باپ کا نام (یہ نام اس لیے رکھا گیا کہ شروع ہی سے اس کے بال سفید تھے)۔
"اے جوان خوش جمال اے رشک سام و زال کلام حق یہ ہے کہ مردانگی و شجاعت تجھ پر ختم ہے۔"      ( ١٨٩٠ء، بوستان خیال، ١١:٦ )