عربی زبان سے ماخوذ صفت 'قومی' کے ساتھ 'یت' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے لفظ 'قومیت' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٠٣ء میں "گنج خوبی" میں مستعمل ملتا ہے۔
"منتشر تھے تو قومیت کہلاتے تھے متحد ہوئے تو قوم بن گئے، مایوس تھے تو علیحدہ ووٹ کا حق مانگتے تھے پرامید ہوئے تو علیحدہ وطن کا مطالبہ کرنے لگے۔"
( ١٩٧٢ء، آواز دوست، ٢٤٠ )
٢ - وہ تشخص یا احساس تشخص جس کی بنیاد وطن یا مذہب و ملت ہو۔
"قومیت اور طنیّت میں یہاں بھی شدت اور مبالغہ پایا جاتا تھا، طاقت کا احترام عبادت اور تقدیس کے درجہ کو پہونچا ہوا تھا۔"
( ١٩٥٣ء، انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر، ٢٤٤ )
٣ - کسی ملک کا باشندہ ہونے کی حیثیت یا قانونی تصدیق، شہریت۔
"ان لوگوں کے لیے پاکستانی قومیت دلانے کی تگ و دو جاری تھی۔"
( ١٩٨٧ء، پھول پتھر، ٢٨٧ )