تحکیم

( تَحْکِیم )
{ تَح (فتح تہ مجہول) + کِیم }
( عربی )

تفصیلات


حکم  حُکْم  تَحْکِیم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٧ء، میں "نور الہدایہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - کسی معاملے میں کسی کو (فیصلہ کرنے کیلئے) حکم یا ثالث بنانے کا عمل، ثالثی۔
"باہم اختلاف رکھنے والے فریقوں میں دوستانہ تبادلۂ خیال دوسرے تحکیم (ثالثی) کے ذریعے سے مصالحت کرنا۔"      ( ١٩٤٥ء، جدید قانون بین الممالک کا آغاز، ٧٨ )
٢ - دانائی حکمت۔
 لاجپت رائے نے تاریخ تو لکھی ہے مگر جس سے روشن ہو ضمیر اس میں وہ تحکیم نہیں      ( ١٩٣١ء، بہارستان، ٦٣٨ )
  • putting in authority;  authority;  arbitration