فرمان

( فَرْمان )
{ فَر + مان }
( فارسی )

تفصیلات


فَرْمُودن  فَرْمان

فارسی زبان میں 'فرمودن' مصدر سے مشتق اسم ہے جو اردو میں بطور اپنے معنی و مفہوم کے ساتھ بطور اسم ہی مستعمل ملتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوانِ حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : فَرامِین [فَرا + مِین]
١ - حکم نامہ، بادشاہی حکم، وہ پروانہ جو بادشاہ کی طرف سے بڑے امرا، کو لکھا جائے، منشور، سند شاہی، حکم۔
"رنجیت سنگھ نے عہد سلاطین اور شاہان مغلیہ کے فرامین دکھا کر گیانی جی کو حکم دیا وہ کسی چھوٹے سے فرمان کا گورمکھی میں ترجمہ کردیں۔"      ( ١٩٨٦ء، سندھ کا مقدمہ، ١٦ )
  • a mandate
  • command
  • order
  • edict;  a royal patent
  • grant