حکم

( حُکْم )
{ حُکْم }
( عربی )

تفصیلات


حکم  حُکْم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اصل حالت اور اصل معنی میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٣٨ء کو "چندر بدن و مہیار" میں مستعمل ملتا ہے

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : اِحْکام [اِح + کام]
جمع غیر ندائی   : حُکْموں [حُک + موں (و مجہول)]
١ - فرمان، ارشاد (جس کا بجا لانا ضروری ہو)۔
 رکھو لفظ حِطہ کو وردِ زبان ن بھولو یہ حکم خدائے زماں      ( ١٩٨٤ء، آب رواں، شمیم رجز، ٤٧٥:٤ )
٢ - حکومت، سرداری، اختیارات۔
 شریک حکم غلاموں کو کر نہیں سکتے خریدتے ہیں فقط ان کو جوہر ادارک      ( ١٩٣٦ء، ضرب کلیم، ١٤١ )
٣ - پیش گوئی۔
"فرید کاتب کے ہجویہ قطعات میں حکم کا تو ذکر ہے سات سیاروں کے اجتماع کا کوئی ذکر نہیں"      ( ١٩٦٨ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٤٩٢:٣ )
٤ - فتوی، شرعی فیصلہ۔
"جوظاہری افعال و حرکت پر حکم دیتے ہیں"      ( ١٨٩٩ء، فردوس بریں، ٣٥ )
٥ - اجازت، پروانگی۔
"ہم دونوں اکھاڑے میں اترے . استادوں سے کیا حکم ہے"      ( ١٩٥٨ء،رفتہ، ٧٩ )
٦ - جبر، سختی، سیاست۔ (فرہنگ آصفیہ، نوراللغات)
٧ - فیصلہ۔
"ہمارے زائچے میں یہ حکم نکلتا ہے کہ وہ عقاب ایک ساحر مکار غدار تھا"      ( ١٨٦٠ء، فسانۂ دلفریب، ١٧ )
٨ - تاش میں کالے رنگ کے پان کا پتا۔
 وہ ہاتھ اٹھے شہ کی سلامی کے لیے تم حکم کے پتے ہو کہ ارباب حکم    ( ١٩٦٧ء، لحن صریر، ٣٦ )
٩ - تاش یا گنجفے کا وہ پتا جو سب سے پہلے پھینکا جائے۔ (فرہنگ آصفیہ، نوراللغات)
١٠ - گنجفے میں دوسرے پتوں کو کاٹنے والے پتہ کو حکم یا ٹرمپ کہتے ہیں۔ (اردو میں دخیل یورپی الفاظ، 259)
١١ - [ منطق ]  کسی ایسی بات کا ثابت کرنا جس پر قائل کا سکوت صحیح ہو، قفیے کی ایجابی یا سبلی تصدیق (تین تصوروں کے بعد چوتھی منزل) کسی شے کو کسی کی طرف ایجاباً یا سلباً منسوب کرنا۔
"پہلے ہم سیاہی کا تعقل کرتے ہیں پھر اس پر حکم کرتے ہیں وہ رنگ ہے"      ( ١٦٢٥ء، کلمۃ اشراق، ١٧٠ )
  • judgment
  • judicial decision
  • sentence
  • decree
  • verdict
  • doom
  • award;  judicial authority
  • rule
  • dominion
  • government
  • control;  an ordinance
  • a statute;  an order
  • a command;  sanction;  influence;  article (of faith)