سالم

( سالِم )
{ سا + لِم }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں صفت اور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩١١ء سے "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - کامل، پورا، ثابت، ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ، سلامت۔
"ہنڈے اور پیپے کو اٹھانے کے لیے ایک سالم مزدور درکار ہوتا تھا۔"      ( ١٩٦٧ء، اجڑا دیار، ٦٠ )
٢ - [ عروض ]  غیرمزاحمف، جوزماف سے الگ ہو۔
"رجز ایک بحر کا نام ہے جس کی سالم شکل میں مستفعلن کی تکرار ہوتی ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ٨٦ )
متعلق فعل
١ - سراسر، مکسر، بالعکیہ، سب تمام (اس کا تعلق سالم نمبر 1 یا نمبر 2 سے ہے)۔
 دوجا دیدار کا پیالا جو پایا ادب اور شرم وہ سالم گنوایا      ( ١٧٣٧ء، طالب و موہنی، ٣٩ )
  • safe
  • secure
  • free;  sound
  • perfect;  whole;  (in grammer) sound or regular (a verb or word
  • i.e. not having one of the weak letter ?? ? ? for one of its radical letters
  • or the second radical similar to the third)