تازہ دم

( تازَہ دَم )
{ تا + زَہ + دَم }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'تازہ کے ساتھ فارسی زبان سے ہی اسم 'دم' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٦٥٧ء میں "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : تازَہ دَموں [تا + زَہ + دَموں (و مجہول)]
١ - جو تھکا ہوا نہ ہو، چست، چاق و چوبند، شگفتہ۔
"اس نے اپنی اور بھرت پور کی تازہ دم فوج کے ساتھ لشکر شاہی پر حملہ کر دیا۔"      ( ١٩٤٧ء، فرحت مضامین، ٣، ١٠٧ )