صفت ذاتی ( واحد )
١ - آمادہ، تیار، کمربستہ، ہر وقت حاضر۔
"متعلقہ موضوع پر آگے کام کرنے میں ان کا ذہن مستعد ہو جائے۔"
( ١٩٩٤ء، ڈاکٹر فرمان فتح پوری، حیات و خدمات، ٦١٤:٢ )
٢ - موجود، حاضر، مہیا۔
جنازا مستعد اوس کا ہوا جب نماز اوس کے جنازے پر کیے سب
( ١٦٨٨ء، کفن چور (ق)، ٢ )
٣ - تیز، ہوشیار، چالاک۔
ہنگام اوچھا ہو کہ چوکس سنجیدے گنونتے میں فکر کر دیکھا تو ہیں مستعد ہر فن میں تمھیں
( ١٦٩٧ء، ہاشمی، دیوان، ١٧٥ )
٤ - چست، پھرتیلا، چاق و چوبند۔
"معلم اپنے پاس سے تنخواہ دے کر نوکر رکھے اور بہت سے طلبہ مستعد جمع کئے جن کو کھانا وہ اپنے پاس سے دیتے تھے۔"
( ١٩٠٦ء، مخزن، ستمبر، ٢٩ )
٥ - سرگرم، چوکس۔
"اس میں شک نہیں کہ وہ اپنے کام میں بڑے مستعد، باقاعدہ اور کارگزار آدمی تھے۔"
( ١٩٩٢ء، افکار، کراچی، مارچ، ٢٢ )
٦ - لایق، قابل، پڑھا لکھا، صاحب استعداد۔
"ان کے گرد سینکڑوں مستعد اور ذہین شاگردوں کے حلقے جمع ہو گئے۔"
( ١٩٨٦ء، اقبال اور جدید دنیائے اسلام، ١٣٨ )
٧ - کیل کانٹے سے درست، لیس، (کنایہ) مسلح۔
"جگہ جگہ ٹڈی دل فوج ہتھیار سنبھالے مستعد کھڑی ہے۔
( ١٩٨٩ء، معروف عورت، ١٣٨ )
٨ - طالب، شائق۔
شب مہتاب میں سوتا ہے وہ مہتابی پر مستعد بوسہ ستانی کا ہر اک کو کب ہے
( ١٨٢٤ء، مصحفی، دیوان (انتخاب رام پور)، ٣١٣ )
٩ - [ مجازا ] طالب علم، شاگرد۔
"جب ان کی سواری نکلتی تھی تو قریباً تین سو علما اور مستعدین رکاب کے ساتھ چلتے تھے۔"
( ١٩٠٢ء، علم الکلام، ٧٠:١ )