اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - سبزرنگ کا، سبز رنگ، ہریالی، شادابی، روئیدگی، گھاس، گھاس کا تختہ۔
دریا و زمین و کوہ و صحرا باغ و گل و سبزہ مطرا
( ١٩١٢ء، نذیر احمد، مجموعۂ نظم بینظیر، ٢٢ )
٢ - وہ روئیدگی جو آغاز جوانی میں رخساروں پر رواں نکلنے اور مسیں بھیگنے سے چہرے پر نمایاں ہوتی ہے۔
"کون جانتا ہے کہ نوعمر قیصر نے جو ابھی پورے طور پر سبزہ آغاز بھی نہیں ہے، کوئی حکم ایسا بھیجا ہو جس سے انکار کرنا ممکن نہ ہو۔"
( ١٩٤٣ء، انطونی اور کلوپیٹرا، ٥:١ )
٣ - وہ گھوڑا یا گھوڑی جس کا رنگ سیاہی مائل سفید ہو۔
"نئی سبزہ گھوڑی جتی ہوئی کھڑی تھی۔"
( ١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ٢٠١ )
٤ - کبوتر کی قسم۔
"ایک عمر کے کبوتر جمع کرے اگر سبزے ہوں اور بھی عمدہ ہے۔"
( ١٨٩١ء، رسالہ کبوتربازی، ٧ )
٥ - نیل کنٹھ۔ (جامع اللغات؛ علمی اردو لغت)
٦ - ایک قیمتی پتھر، زمرد، پنا، پکھراج۔
"چینی ترکستان کا سبزہ یا پکھراج بھی مشہور ہے۔"
( ١٩٢٤ء، جغرافیہ عالم (ترجمہ)، ١٣٣ )
٧ - کان کا ایک زیور جو بہت چمکنے والا اور سبز رنگ کا ہوتا ہے، بندا۔
سبزہ کسی کے کان کا پھر یاد آگیا پھر زخم دل ہرا ہوا پھر اضطراب ہے
( ١٩١٠ء، کلیات شائق، ٢٦٦ )
٨ - [ کنایتہ ] بھنگ۔
گدایان خرابات مغاں کا زور عالم ہے جو سبزہ گھونٹیے ان کا توسیر جام جم کیجے
( ١٨١٨ء، انشا، کلیات، ١٣٤ )
٩ - [ مجازا ] وہ رنگت جو تیغ اصیل کے جوہر میں ہوتی ہے نیز وہ نقش جو فولاد میں پائے جاتے ہیں اور اس کی عمدگی کی علامت ہوتے ہیں۔
کھیت لاکھوں رہے مگر قاتل سبزہ شمشیر کا ہرا نہ ہوا
( ١٨٨٨ء، صنم خانۂ عشق، ٥٣ )
١٠ - [ کنایتہ ] ہر بے رنگ کا پاکستانی نوٹ۔
"کئی کئی سو روپے اڑا لیے ہیں ادھر آٹھ سولا کے دیئے. دوسرے دن ان میں سے ایک سبزہ غائب کر دیا۔"
( ١٩٥٥ء، منٹو، سرکنڈوں کے پیچھے، ٢٢٣ )