کلیم

( کَلِیم )
{ کَلِیم }
( عربی )

تفصیلات


کلم  کَلِیم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے جو اردو میں اپنے ماخذ معانی کے ساتھ بطور صفت نیز بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم علم ( مذکر - واحد )
١ - حضرت موسٰی علیہ السلام کا لقب جو کوہ طور پر اللہ تعالٰے سے ہمکلام ہوئے۔
 یہ خاک، کرمک دانہ جو بھی شریک رقص حیات ہے بہ بس ایک جلوۂ طور ہے نہ بس ایک شوقِ کلیم ہے      ( ١٩٧٤ء، لوحِ دل، ١٥١ )
صفت ذاتی
١ - کلام کرنے والا، ہم سخن، بات کرنے والا۔
"اللہ تعالٰے اپنی ذات سے قدیم ہے اپنی حیات سے حیی، اپنی سمع سے سمیع، اپنی بصر سے بصیر، اپنے کلام سے کلیم۔"      ( ١٨٨٤ء، تذکرۂ غوثیہ، ١٣٠ )