ترجمانی

( تَرْجُمانی )
{ تَر + جُما + نی }
( عربی )

تفصیلات


تَرْجُمان  تَرْجُمانی

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٦٦٥ء میں "پھول بن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - ترجمہ کرنا، ایک زبان کا مطلب دوسری زبان میں بیان کرنا۔
 بچن کے باغ کے لیے باغبانی بسا تین کے کیے سو ترجمانی      ( ١٦٦٥ء، پھول بن، ١٣ )
٢ - تعبیر و تشریح۔
 اب اک نظم سادہ کی صورت میں مانی دل راز کی کیجے ترجمانی      ( ١٩٢٦ء، نقوش مانی، ١١٩ )
٣ - نمایندگی
"ان مضامین میں مغربی خیالات کی ترجمانی صاف نظر آتی ہے، یہ وقت تمہاری لیڈری کا ہے، ہماری ترجمانی کرو۔"      ( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ١٢١ )
٤ - [ اصول حدیث ]  کسی اصول کی پیروی۔
"ان میں سے وہ لوگ ہیں جنہوں نے نسبت کی خطا کی طرف سعید بن عبدالرحمان کے اور بعضوں نے طرف ترجمانی کی۔"      ( ١٨٠٦ء، نورالہدایہ، ١٤٥:١ )