تجاذب

( تَجاذُب )
{ تَجا + ذُب }
( عربی )

تفصیلات


جذب  جَذْب  تَجاذُب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٣٧ء میں "ستۂ شمسیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - باہمی کشش، ایک دوسرے کو اپنی طرف کھینچنے کا عمل، جذب کر لینے کا کام۔
"مختلف مدارج میں مقناطیسیت وزن تجاذب کیمیاوی . بن کر رونما ہوتی ہے۔"      ( ١٩٣٠ء، شو پنہار، ٥١ )