تازگی

( تازْگی )
{ تازْگی }
( فارسی )

تفصیلات


تازَہ  تازْگی

فارسی زبان سے اسم صفت 'تازہ' کے ساتھ 'ہ' حذف کر کے 'گی' بطور لاحقۂ کیفیت لگایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - شادابی، سرسبزی، طراوت۔
"آخر بے خود ہو کر بولا خدا کی قسم اس میں کچھ اور ہی شیرینی اور تازگی ہے۔"      ( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٤٧٣:٣ )
٢ - جدت، نیا پن۔
"لفظ کی تازگی کلام میں نگینے جڑ دیتی ہے۔"      ( ١٩١٦ء، نظم طباطبائی، مقدمہ، ی )
٣ - (چہرے کی) رونق۔
 ترے فیض سخن سے روے گل پر تازگی آئی تری گلگشت سے رتبہ ملا صحن گلستاں کو      ( ١٨٦٧ء، رشک (نوراللغات) )