محترم

( مُحْتَرَم )
{ مُح + تَرَم }
( عربی )

تفصیلات


حَرَم  مُحْتَرَم

عربی زبان میں ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال سے اسم مفعول ہے اور اردو میں قلی کلی قطب شاہ نے ١٦١١ء میں سب سے پہلے اپنی شاعری میں استعمال کیا۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : مُحْتَرْمَہ [مُح (ضمہ مجہول) + تَر + مہ]
جمع استثنائی   : مُحْتَرمِین [مُح (ضمہ مجہول) + تَرے + مِین]
١ - وہ جس کی عزت کی گئی ہو، وہ جس کی عزت کی جائے، احترام کیا گیا، قابل تعظیم، معزز، بزرگ وار، لائق تعظیم وتکریم، حرمت کیا گیا، صاحبِ احترام۔ مثلاً
"ایک بزرگ معتبر سے منقول ہے کہ میں حرمِ محترم میں تھا"     "تب فرمایا تو تمھارا خون، تمھارا مال اورتمھاری آبرو تا قیامت اسی طرح محترم ہے جس طرح یہ دن"     "والد محترم اور بھائی پیچھے بیٹھے ہیں۔"      ( ١٨٧٣ء مطلع العجائب (ترجمہ)، ص ٢٣ )( ١٩١٤ء، سیرۃ النبی، ١٦١:٢ )( ١٩٩٠ء، چاندنی بیگم، ص ١٠٩ )