پل

( پُل )
{ پُل }
( فارسی )

تفصیلات


پُل  پُل

فارسی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٩٧ء کو 'یوسف زلیخا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : پُلوں [پُلوں (و مجہول)]
١ - وہ راستہ جو دریا نہر یا کسی نشیب کی جگہ کے اوپر ایک کنارے سے دوسرے کنارے جانے کے لیے بنایا جائے۔
'وہاں ایک بہت بڑا پُل اب بھی بطور یادگار باقی ہے۔"      ( ١٩٣١ء، رسوا، خونی راز، ١٠٠ )
٢ - طاقچہ جس کے اوپر یا نیچے سے راستہ ہو۔ (فرہنگِ آصفیہ، 528:1)
٣ - سطح زمین سے اوپر وہ گزرگاہ جس کے نیچے سے ریل گزرتی ہو، ریل کی پٹری کے نیچے بنا ہوا راستہ۔