حجرہ

( حُجْرَہ )
{ حُج + رَہ }
( عربی )

تفصیلات


حجر  حُجْرَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٢٥ء میں "سیف الملوک و بدیع الجمال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکاں ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : حُجْرے [حُج + رے]
جمع   : حُجْرے [حُج + رے]
جمع غیر ندائی   : حُجْروں [حُج + روں (و مجہول)]
١ - کمرہ، کوٹھری (بیشتر مسجد وغیرہ کسی متبرک مقام کی) وہ خلوت خانہ جس میں بیٹھ کر عبادت کریں۔
"درویش? تمھارے لیے یہاں ایک بہت شاندار حجرہ بنے گا جس میں تم بڑے آرام سے رہنا اور مسجد کی خدمت کرنا۔"      ( ١٩٨٣ء، ساتواں چراغ، ١٣٤ )
٢ - دیوان خانہ، عام نشست گاہ، بیٹھک، چوپال۔
"ان کی زندگی میں حجرہ کو خاص دخل ہے۔ جہاں گاؤں اور قبیلوں کے لوگ اکٹھے اٹھتے بیٹھتے بات چیت کرتے اور دنیا بھر کے معاملے طے کرتے ہیں۔"      ( ١٩٦١ء، ہماری موسیقی، ١٣٩ )
٣ - کٹیا، جھونپڑی، تھیٹر کا بکس (بالکونی) جس میں چند آدمی بیٹھتے ہیں۔ (ماخوذ : جامع اللغات)
  • a chamber
  • room
  • closet
  • cell;  a hut