حمد

( حَمْد )
{ حَمْد }
( عربی )

تفصیلات


حمد  حَمْد

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٠٣ء میں "شرح تمہیدات ہمدانی" (ترجمہ) میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : حَمْدوں [حَم + دوں (و مجہول)]
١ - خدا کی تعریف، ستائش۔
 کیا حمد ہو خدا کی حد ہی نہیں ثنا کی      ( ١٩٧١ء، صدرنگ، ١٦ )
٢ - کلام (نثر یا نظم) کا وہ حصہ یا جزو جس میں خدا کی تعریف و سپاس ہو۔
"حمد اور نعت لکھنا ہماری شاعری کی ایک ممتاز اور اہم روایت ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، میرے آقا، ٩ )
٣ - تعریف و ستائش غیر خدا کی۔
"ان پرانوں میں چالیس چالیس ہزار اشعار ہوتے تھے جو وشنو اور شیو کی حمد کے ساتھ شروع کئے جاتے تھے۔"      ( ١٩٥٦ء، آگ کا دریا، ٥٢ )
  • praise (of God)