تفصیل

( تَفْصِیل )
{ تَف + صِیل }
( عربی )

تفصیلات


فصل  تَفْصِیل

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزیدفیہ کے باب تفعیل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں عربی زبان سے داخل ہوا اور سب سے پہلے ١٦٤٥ء کو "قصّۂ بے نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : تَفْصِیلیں [تَف + صی + لیں (ی مجہول)]
جمع استثنائی   : تَفْصِیلات [تَف + صی + لات]
جمع غیر ندائی   : تَفْصِیلوں [تف + صی + لوں (و مجہول)]
١ - تشریح، تفسیر، تصریح، واضح بیان، کھول کر وضاحت سے بیان کرنا۔
 خضر کی حالت میں اس اجمال کی تفصیل دیکھ زندۂ جاوید ہو جانا خطائے عیش ہے      ( ١٩٤٧ء، نوائے دل، ٢١٣ )
٢ - فرد کے مقابلے میں ذیلی تشریح یا زائد اور بیکار پھیلاوا۔
 چہرے کے نیچے قہر ہے داڑھی کا جھول جھال اس فرد کو بچائیے تفصیل ذیل سے      ( ١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ٤٢٨:١ )
٣ - (شرح و بست کے ساتھ) کیفیت، بیان، تذکرہ، اجمال کی ضد۔
 رمز الفت میں تو اجمال بہت تھا لیکن میرے رونے تیرے ہنسنے سے یہ تفصیل ہوئی      ( ١٨٧٤ء، نشید خسروالی، ٢٢٢ )
٤ - دو چیزوں کے درمیان امتیاز کرنا یا الگ الگ سمجھنا یا دیکھنا۔
"تفصیل کے اصل معنی یہ ہیں کہ دوچیزوں کے درمیان فعل و امتیاز کیا جائے"      ( ١٩٧٦ء، معارف القرآن، ٥٨٤:٤ )
٥ - [ تصوف ]  درجات، مدارج، منازل سلوک، مرتبہ واحدت اور مرتبہ الوہیت اور مرتبہ ربوبیت کی صفات کو مرتبہ تفصیل کہتے ہیں اس لیے کہ اس مرتبہ میں تمامی صفات اور اسماء اور افعال ذات سے جدا اعتبار کیے جاتے ہیں یعنی باوجود عینیت علیحدہ علیحدہ ہو کر ظہور میں آتے ہیں اور ان اشیا کی عینیت ذات سے کبھی زائل نہیں ہوتی۔ (ماخوذ مصباح التعرف، 78)
  • analysis
  • separation
  • division;  explaining distinctly or in detail;  explanation;  particulars
  • details