راکھ

( راکھ )
{ راکھ }
( سنسکرت )

تفصیلات


رکھشا  راکھ

سنسکرت سے ماخوذ ہے۔ اردو میں بطور اسم نکرہ مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٦٣٨ء میں "چندر بدن و مہیار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - کسی جلی ہوئی چیز کی خاک، خاکستر، بھبوت، بھوبل۔
"راستے میں ہوا ایسی خراب جیسے دوزخ کا دھواں زمین بالکل سیاہ اور خاک جیسے راکھ۔"      ( ١٩٠٧ء، شعرالعجم، ٨٥:١ )
٢ - مٹی، خاک، دھول۔
"ان لوگوں سے ملا ہوں . جن پر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ راکھ کی ہلکی سی تہ چڑھ جاتی ہے۔"      ( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ٣٧ )
  • ashes