آگا

( آگا )
{ آ + گا }
( سنسکرت )

تفصیلات


آگر  آگا

سنسکرت میں اصل لفظ'آگر' ہے اس سے ماخوذ اردو زبان میں 'آگا' مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٥٤ء میں "معراج نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : آگے [آ + گے]
جمع   : آگے [آ + گے]
جمع غیر ندائی   : آگوں [آ + گوں (واؤ مجہول)]
١ - لشکر کا وہ حصہ جو سامنے ہو، فوج کا مہرا، مقدمۃ الجیش۔
"ہاتھیوں کی ہتھیائی سے آگا ہماری فوج کا پیچھے ہٹا۔"      ( ١٩٠٦ء، مخزن، اکتوبر، ٤٥ )
٢ - جسم کا اگلا یا سامنے کا رخ، ماتھا چہرہ اور سینہ وغیرہ۔
"یہ کیا بدلحاظی ہے دیکھو آگے سے دلائی سنبھالو"      ( ١٨٩١ء، امیراللغات، ١٥٩:١ )
٣ - اگاڑی، وہ رسی جو جانور کے گلے یا اگلے پاؤں میں ڈال کر میخوں سے باندھے ہیں۔
 ویا باندھ ایسی جاپر اس کا آگا گزر جس جا نہ ہو ہرگز ہوا کا      ( ١٧٩٥ء، فرسنامہ رنگین، ١٤ )
٤ - وہ جگہ جو سامنے کے رخ ہو۔
"کسی کی طرف تھوکنا . آگا دیکھ کر نہ چلنا . ننگے بدن رہنا، ان باتوں سے (اماں جان) روکتی رہتی تھیں۔"      ( ١٨٧٤ء، مجالس النساء، ٣٠:٢ )
٥ - جسم کے اگلے رخ کے اعضا جن کا چھپانا ضروری ہے، خصوصاً شرمگاہ (بیشتر پیچھا کے ساتھ مستعمل ہے)۔
"ننگے گلے، ننگے پیٹ، پرانے دھرانے دوپٹے سے آگا پیچھا ڈھانک لیتی تھی۔"      ( ١٩٣٣ء، فراق، مضامین، ٥٤ )
٦ - پوشاک کا وہ حصّہ جس سے جسم کا اگلا رخ ڈھکے۔
"درزی پہلے آگا پیچھا کلیاں چو بغلے آستینیں ہر ایک چیز کا اندازہ کر لیتا ہے تب قطع کرتا ہے۔"      ( ١٩٠٨ء، الحقوق و الفرائض (تاریخ نثر اردو، ١٩٦:١) )
٧ - قدیم وضع کی ایک پگڑی کا چھجا، پیشانی سے آگے بڑھا ہوا حصہ۔
 رکھ آیا ہے اک ناند کا جیسے کہ کنارا تم دیکھیو زاہد کی ذرا پگڑی کا آگا      ( ١٨٢٤ء، کلیات مصحفی، مجلس ترقی ادب، ٨٧ )
٨ - مستقبل، آنے والا وقت
"سرکار کا پیچھا بڑی بیگم سے اور بڑی بیگم کا آگا سرکار سے کٹ گیا اور علیحدگی مکمل ہوئی۔"      ( ١٩٦٥ء، چار ناولٹ، ١٨ )
٩ - ماضی، گزرا ہوا وقت، اگلا۔ (پلیٹس)
١٠ - آغاز، جیسے : اس کام کا آگا بھاری ہے جہاں یہ قابو میں آیا سمجھو کہ بیڑا پار ہوا۔ (ماخوذ : پلیٹس)
١١ - حملہ۔ (پلیٹس)
١ - آگا روکنا
'رشید بھی اس کا آگا روکنے کو دوڑے اور سراج کے پاس پہنچ گئے۔"      ( ١٩٣٢ء، قطب یارجنگ، شکار، ١٣٩:١ )
٢ - آگا سنبھالنا
سامنے بڑھ کر سدراہ ہونا، دشمن کی فوج یا شکار وغیرہ کا سامنا روکنا۔ (نوراللغات، ٣٠:١)
آئندہ کا بندوبست کرنا۔'خیر اب تک تو فضول خرچی ہوئی مگر اب اپنا آگا سنبھالو۔"      ( ١٨٩٥ء، فرہنگ آصفیہ، ٢٠٢:١ )
٣ - آگا گھیرنا
 جب ان میرا گھیرا آگا واکو دیکھ میں سکچن لاگا      ( ١٨٥١ء، مثنوی مورک سمجھاوے، ١٣ )
٤ - آگا لینا
'میں اپنے پورے بل سے تمھارا آگا لونگی۔"      ( ١٩٦٢ء، آفت کا ٹکڑا، ٢٠٤ )
٥ - آگا مارنا
سامنے سے حملہ کرنا، دشمن کی فوج یا قافلے کے اگلے حصے پر دھاوا بولنا۔'فوج نے بڑھ کر غنیم کا آگا مارا۔"      ( ١٨٩١ء، امیراللغات، ١٦٠:١ )
٦ - آگا باندھنا
سامنے آکر کسی کو روکنا، سدراہ ہونا، مہرا دبانا۔ کس دھن یہ کوہکن نے تیشہ باندھا سر پھوڑ کے خود موت کا آگا باندھا      ( ١٩٥١ء، یاس، گنجینہ، ١٦٨ )
٧ - آگا بھاری ہونا
عورت کا حاملہ ہونا، پیر بھاری ہونا۔'بیاہ ہوتے ہی آگا بھاری ہو گیا۔"      ( ١٨٩٥ء، فرہنگ آصفیہ، ٢٠٢:١ )
راستہ پرخطر ہونا؛ گڑھے، ٹیلے یا پتھر وغیرہ کی وجہ سے راستہ دشوار گزار ہونا۔ (فرہنگ آصفیہ، ٢٠٢:١؛ نوراللغات، ١٣٠:١)
٨ - آگا پیچھا کرنا
ہچکچانا، تامّل کرنا، پس و پیش کرنا۔'ایسے کاموں میں آگا پیچھا کرنا اچھا نہیں ہوتا۔"      ( ١٩٢٢ء، گوشہ عافیت، ٣٥١:١ )
  • Front
  • fore-part;  forehead