اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - ماتھا، (مجازاً) چہرہ، رُخ۔
"چندن کا بڑا ٹیکہ پیشانی پر لگائے فرش پر آلتی پالتی مارے . سبق دے رہی ہیں"
( ١٩٦٧ء، پت جھڑ کی آواز، ٦٦ )
٢ - [ مجازا ] قسمت، تقدیر۔
نہ مٹے گا نہ مٹے گا یہ ہے پتھر کی لکیر وہی پیش آئے گا لکھا ہے جو پیشانی کا
( ١٨٧٠ء، دیوانِ واسطی، ١٠ )
٣ - عنوان، سرنامہ، سرخی۔
"ان قوانین کی پیشانی یہ ہے کہ ہر شخص کو اپنے باپ، ماں اور بڑے بھائی. کی تابعداری بجالانا چاہیے"
( ١٨٤٨ء، تاریخ ممالکِ چین، ١٠٨:١ )
٤ - کاغذ کا وہ حصہ جو عبارت سے پہلے وسط میں حاشیے کے نیچے خالی چھوڑا جائے، خط وغیرہ کا سب سے اوپر کا حصہ۔
"ایک دوست کو خط لکھنے کے لیے کاغذ اٹھایا پیشانی پر تاریخ لکھی"
( ١٩٢٦ء، شرر، مضامین، ٩:٣/١ )
٥ - رجسڑ وغیرہ کے اوپر ایسی عبارت جس سے یہ پتہ چل سکے کہ یہ رجسٹرکس چیز کا ہے۔
"شقوں کی پیشانی پر سُرمے کے قلم سے صاد۔"١٨٥ء، بزمِ آخر، ٢٠
٦ - عمارت کے صدر دروازے یا محراب وغیرہ کے اوپر کا وسطی حصہ۔
"جو رئیس یا امیر جس کمرے کی تعمیر اپنے صرف سے کرائیں گے، اس کمرے کی پیشانی پر ان کا نام کندہ ہو گا"
( ١٩١٤ء، شبلی، مقالات، ٩٢:٨ )
٧ - [ نجاری ] چوکھٹ کے اڑنگے کے اوپر والی دہلیز کی جوابی لکڑی یا پتھر کی پٹی جو بطور ہٹاو کے رکھی جاتی ہے اور اس میں کواڑ کے اوپر والی چول کے سوراخ ہوتے ہیں، سر دل، سہاوٹی، دھرن۔ (اصطلاحاتِ پیشہ وراں، 30:1)
٨ - [ سنگ تراشی ] مرغول کے اوپر کا حاشیہ جس میں تلّی (ھودک یا لوح) کا نقش خوشنمائی یا کوئی عبارت لکھنے کو بنا دیا جاتا ہے۔ (اصطلاحاتِ پیشہ وراں، 30:1)
٩ - الماری، کتابوں کے خانے یا کسی بھی بکس نعمت خانہ باورچی خانے کے الماری کا وہ اوپری حصہ جہاں کتابوں یا اشیاء کے نام لکھے جائیں۔
"الماریوں کی پیشانی پر حسب نمونہ ذیل پلیٹیں لگائی جائیں"
( ١٩٦١ء، انتظام کتب خانہ، ٢٦ )
١٠ - کسی کتبے وغیرہ کے بالائی حصے کی تحریر۔
کتبہ اندرونی پیشانی چوکھٹ پر بسم اللہ الرحمن الرحم"
( ١٩٧٢ء، جنگ، ٥ اپریل، ٣ )
١١ - شق، دفعہ، محکمہ۔
"ایک دوسری پیشانی انڈیا میں ٹیکس لگانے کے پروونشل ریٹس ہیں"
( ١٩٠٤ء، آئین قیصری، ١٢٥ )
١٢ - پیشانی بمعنی اگلا حصہ، اگلی قطار، انگریزی : Frontage (انگلش اردو ملٹری گلاسری، 52)