چکر

( چَکَّر )
{ چَک + کَر }
( سنسکرت )

تفصیلات


چکر  چَکَّر

سنسکرت زبان کے لفظ 'چَکُّر' سے ماخوذ ہے اردو میں 'چکر' بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٠٣ء کو "پریم ساگر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : چَکَّروں [چَک + کَروں (و مجہول)]
١ - دائرہ، حلقہ، گھیرا، ہالہ۔
"چکر : بھی مثل برینٹی کے اکھاڑے کی زیبائش کو دوبالا کرنے والا ہے۔"    ( ١٩٢٥ء، اسلامی اکھاڑا، ٢٢ )
٢ - گھماؤ، پھیر، گھیر؛ گھومنے کی حالت۔
"نگاہوں کی رکھائی، پشواز کا چکر، دامن کی ٹھوکر۔    ( ١٨٩٧ء، انتخاب فتنہ، ٦٠ )
٣ - گھڑی کا پہیہ۔
"ایک چکر کی حرکت سے گھڑی کے کل چکر حرکت میں آ جاتے ہیں۔"      ( ١٩٣٩ء، اصطلاحات پیشہ وراں، ١٦٥:١ )
٤ - کمہار کا چاک (جسے گھما کر برتن بنائے جاتے ہیں)۔
"تو افقی علل (نیمت اور سہکاری جیسے کمہار، چکر، ڈنڈا وغیرہ جو گھڑا بنانے میں کام آتے ہیں۔"١٩٤٥ء، تاریخ ہندی فلسفہ، ٤١٠:١
٥ - (سرسوں وغیرہ) پیلنے کا کولھو۔ (جامع اللغات)
٦ - پہیے کی شکل کی کوئی گول چیز۔
"چاک گھرنی یا چوبی چکر جس کے اوپر لاؤ کارسا رہتا ہے۔"      ( ١٩٠٨ء، مخزن، اکتوبر، ١٩ )
٧ - آتش بازی کی ایک قسم کا نام۔
"آتش بازی کے چکر گھومنے لگے۔"      ( ١٩٦٢ء، حکایات پنجاب، ١٠٦:١ )
٨ - چار پہیوں کی گاڑی میں اگلے پہیوں کے دھرے کے ساتھ لگا ہوا آہنی چکا جس پر گاڑی کے ڈھانچے کا اگلا حصہ یا پھڑکا سرا ایک کیلے کے ذریعے جوڑ دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے اگلے پہیے آسانی سے دائیں یا بائیں رخ جا سکتے ہیں اور گاڑی ان کے ساتھ گھومتی ہے، چکری۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 126:5)
٩ - جھولا (جس پر بیٹھ کر بچے فضا میں افقی حرکت کرتے ہیں)، چکڈول۔
"اے وہ ہنڈولے والا نہ سہی، چکر پر ضرور ہی چڑھے ہو گے۔"      ( ١٩١٦ء، اتالیق بی بی، ٣١ )
١٠ - بھنور جو دریا یا سمندر کے پانی میں پڑتا ہے۔ گرداب۔
"جل میں چکر (یعنی بھنور) اور ترنگ یعنی لہراست روپ ہیں۔"      ( ١٨٩٠ء، جوگ بششٹھ (ترجمہ) ١٨٠:٢ )
١١ - چکر۔     
 اک آلہ ہے چکر لقب اون کے پاس جو دستار پر رکھتے ہیں بے ہراس     رجوع کریں:  معنی ( ١٨٩٣ء، صدق البیان، ١٣ )
١٢ - کسی کام کو لگاتار کرنے کا عمل، سلسلہ۔
"اس تمام چکر میں الفاروق کا کام ساتھ ساتھ تھا۔"    ( ١٩٤٣ء، حیات شبلی، ٣٣٤ )
١٣ - [ ریاضی ] دوری تسلسل، دائرہ نما سلسلہ، گول نقشہ۔
"مختلف مراحل ایک چکر کی شکل میں حاصل کیے جائیں۔"    ( ١٩٦٨ء، اطلاقی شماریات، ١١٦ )
١٤ - پھندا، گھیرا، گھر، گول خانہ۔
"اون موڑ کر ایک چھوٹا سا چکر بناؤ اور بائیں ہاتھ وہی انگوٹھے اور کلمہ کی انگلی کے ذریعے تھام لو اور اس چکر میں سلائی ڈالو۔"      ( ١٩٣٥ء، اونی کام سلائیوں سے، ٧ )
١٥ - دوران، گھمیر، گردش۔
 کون ہے جو آپ کے جلوے کا دیوانہ نہیں رات دن چکر میں ہیں شمس و قمر یا مصطفٰی      ( ١٩٢٧ء، معراج سخن، ٣٢ )
١٦ - گھماؤ دار راستہ، گھماؤ، پھیر۔
 اندھیرا پہاڑوں کے اندر کہیں چڑھائی کہیں اور چکر کہیں      ( ١٩٣٢ء، بے نظیر شاہ، کلام بے نظیر، ٣١٢ )
١٧ - [ حرب و ضرب ]  سامنے سے کرنے کا ایک دانو۔
"چکر کا توڑ، جب حریف پھرنے کا قصد کرے تو اپنی چھری اس کے گلے میں ڈال کے اس کی پشت کو گانٹھ لے اور اپنے داہنے ہاتھ کو دھکا دے کر چھڑا لے اور چھری مارے۔"      ( ١٩٢٥ء، فن تیغ زنی، ٨٧ )
١٨ - [ کشتی ]  حریف کے ہاتھ کو ہاتھ میں پلٹا دینے یا چکرا دینے کا ایک دانو جس سے وہ گھوم جاتا ہے، چرخی۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 25:8)
١٩ - پیچیدہ عمل، مسئلہ؛ ہیرپھیر، الجھاؤ، الجھن، پریشان کن بحث۔
"تہذیبی مسائل سیاسی مباحث اور اقدار کے چکر میں نہیں پڑتے۔"    ( ١٩٨٢ء، آج کا اردو ادب، ٣٣٤ )
٢٠ - راستے کی دوری، بعد مسافت، پھیر۔
"لڑکوں کو ادھر سے آنے میں ذرا چکر پڑتا تھا۔"    ( ١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ٤:٤ )
٢١ - [ قسمت ]  پریشانی، نحوست، خرابی؛ پھیر۔
 چکر نے مرے ہوش کو افلاک کے کھویا تلوؤں کے تئیں خار بیاباں نے پرویا      ( ١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ٩٠:٢ )
٢٢ - وہ دائرہ جو پیشانی یا ہاتھ وغیرہ پر ہوتا ہے اور مبارک خیال کیا جاتا ہے، بھونرا بھونری۔
"وہ یہ بھی جانتا تھا کہ میرے ہاتھ میں چکر ہے ایک روپیہ دوں گا تو چار اکٹھے ہوں گے۔"      ( ١٨٠٣ء، پریم ساگر، ١٩٧ )
٢٣ - آنا جانا، دوڑ دھوپ، بھاگ دوڑ، گردش میں رہنا۔
 خوشامدی کو مبارک ہو رات دن چکر یہاں تو رکھتے ہیں بس کام اپنے کام سے ہم      ( ١٨٨٥ء، کلیات اکبر، ١٤٥:١ )
٢٤ - انگیا کا بنگلہ۔ (نوراللغات؛ جامع اللغات)
٢٥ - [ مرغ بازی ]  آنکھ کے کونے پر گول نشان جسے اکثر مل دل کر یا آہستہ آہستہ مالش کر کے یا دواؤں سے ٹھیک کیا جاتا ہے بصورت دیگر یہ مرغ کا ایک عیب شمار ہوتا ہے۔
"چکر چشم کے تراشنا، چوپلکا ٹانکنا یہ بھی کام مرغ باز کا ہے۔"      ( ١٨٨٣ء، صیدگاہ شوکتی، ١٩١ )
٢٦ - سر کا گھومنا؛ حیرت، حیرانگی؛ فوج؛ گرد؛ اطراف؛ پہلو؛ تماشاگاہ میں گھومنے کی جگہ؛ راس منڈل؛ منطقات البروج؛ سالوں یا دشمنوں کا زمانہ؛ مور کے پر کا رنگ دار گھیرا؛ بدن کے گڑھے جو چھ شمار ہوتے ہیں؛ گاؤں صوبوں ضلعوں کی تعداد؛ محکمہ۔ (جامع اللغات)
٢٧ - جیل کا اندرونی احاطہ۔
"بارہ دن بعد مجھے چکر میں بھیج دیا گیا۔"      ( ١٩٧٤ء، پیمان، کراچی، فروری، ١١ )
٢٨ - [ رقص ]  دَوری گردش، پھرکی نما حرکت۔
"رقص ہلکا پھلکا گھنگھروؤں کا شور نہ ہو بہت چکر نہ ہوں۔"      ( ١٩٢٢ء، انارکلی، ١٠١ )