اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - (کسی گروہ یا جماعت کا) نظم، نظام۔
"امیر فوج کی تنظیم کرتا تھا"
( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٢٦٢:٣ )
٢ - منظم جماعت، جمعیت۔
نہیں لاتے ہیں خاظر میں یہ ٹوڈی مری تنظیم تیرے سنگھٹن
( ١٩٣١ء، بہارستان، ٤٥٢ )
٣ - (اصول اور قواعد وغیرہ کا) انضباط، ضبط و ترتیت، درستی، منظم کرنا۔
"گورنمنٹ پر یہ خدمات رعایا فرض ہیں تنظیم و تنسیق و توضیع قوانین"
( ١٨٨٩ء، رسالہ، حسن، مارچ، ٥ )
٤ - (ملک یا شہر وغیرہ کا) انتظام۔
"اس جہان امکانی اور سرائے فانی میں موافق تدبیر و تنظیم کار گزاران قضا و قدر کے . عالم وجود سے عالم عدم کو سدھارتا ہے"
( ١٨٤٧ء، حملات حیدری، ٣ )
٥ - تاگے میں موتی پرونا۔ (نوراللغات)
٦ - [ معاشیات ] عاملین پیدائش (زمین، محنت سرمایہ اور تنظیم) میں سے ایک عامل کا نام، انگریزی: Organization
"معاشیات میں آجر کی محنت کو تنظیم اور اس کے معاوضے کو منافع کہتے ہیں"
( ١٩٤٤ء، مخزن علوم و فنون، ٥٩ )
٧ - مجلس، ادارہ، انگریزی: Organization
"باکسنگ تنظمیوں کے عہدیدار اب کسی ایسے شخص کی تلاش میں ہیں"
( ١٩٦٧ء، جنگ، کراچی، یکم مئی، ١٦ )
٨ - (کوئی شے) بنانا، تیار کرنا، ترتیب دینا۔
"ہیئتی گھڑی کو کس طرح تنظیم دیا جاتا ہے۔"
( ١٨٩٤ء، علم ہیت، ١٢ )
٩ - (کسی شے کی) ساخت، بناوٹ، ہیئت۔
"سارے انجن کی تنظیم پر یہ جھٹکے محسوس نہیں ہونے پاتے"
( ١٩٤٩ء، موٹر انجینئر، ٦٩ )
١٠ - [ طب ] نئی اتصالی بافت کا بننا یا پیدا ہونا، انگریزی:Organization
تنظیم . کی اصطلاح کچھ اندرونی مادوں یعنی خونی تھکّے . کے لیے استعمال کی جاتی ہے"١٩٦٣ء، ماہیت الامراض،٣٢٦:١