اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - بندوبست، نظم و نسق، اہتمام۔
"یہاں نقاش جادو کہ میلے میں اسی کا نتظام ہے دوکانیں جا بجا درست کرارہا ہے۔"
( ١٩٠٢ء، طلسم نوخیز جمشیدی، ٣١٨:٣ )
٢ - ترتیب، درسی، آراستگی، تیاری، سرانجام۔
"اس کے انتظام کی ہم لوگوں کو فکر کرنی چاہیے۔"
( ١٩١١ء، روز نامۂ سفر، حسن نظامی، ١١٧ )
٣ - ضابطۂ عام، مسلم طریقہ اور اصول۔
"مذہب پر سے اس الزام کے اٹھانے کو ہم دنیا کے انتظام پر نظر کرتے ہیں۔"
( ١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٢٦٢:٣ )
٤ - طریق کار۔
"انسانی جوابی عمل کی پیمائش کے لیے ایک وہ انتظام ہے جس کی تصویر شکل ٢٣ میں دی گئی ہے۔"
( ١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں، ٦ )
٥ - نظام سلطنت، عملداری۔
"ملک امریکہ کی طرح مختلف ریاستوں میں تقسیم ہوا ایک انتظام کے تحت میں رہا۔"
( ١٩٢٠ء، اردو مصحفی، عبد الحق، ٢٩ )
٦ - ایک لڑی میں پرویا جانا، تسلسل۔
رونے کا تار باندھ تفرج نہیں ہے خوب ہے آنسووں کا سلک گہر کا سا انتظام
( ١٨١٠ء، میر، کلیات، ١١٨٦ )