صفت ذاتی ( مذکر )
١ - شطرنج باز، کھلاڑی، استاد۔
"شاطر گردوں نے دو چالوں میں ان کو زچ کیا کر رہے تھے جو بساطِ عمر فانی پر گھمنڈ
( ١٩٨٣ء، سرمایۂ تغزل، ٦١ )
٢ - چالاک، مکار، عیار، چالباز۔
"نازک لمحات، مقابلے پر صاحب جبروت اور شاطر حکومت . دشواریاں ایسی کہ حوصلوں کو بھی پسینہ آ جائے۔"
( ١٩٨٨ء، صحیفہ، لاہور، اپریل، جون، ٦٤ )
٣ - چور؛ گرہ کٹ؛ جاسوس۔
"میرا منصب یہ نہیں کہ ایک ایسی کتاب کی نسبت جس کا مضمون فن شطرنج بازی ہو اس کے مضمون کی حیثیت سے چون و چرا کر سکوں کیونکہ یہ درحقیقت ایک ماہر و مشاق شاطر کا کام ہے۔"
( ١٩٠١ء، مقالاتِ حالی، ١٧٨:٢ )
٤ - حیلہ ساز؛ شوخ؛ بے باک۔
"وہ ذاتی طور پر اپنے سیاسی حریف میاں ممتاز دولتانہ کی طرح ذہین، شاطر اور سیاسی جوڑ توڑ کے ماہر نہیں تھے۔"
( ١٩٨٦ء، پاکستان میں مسلم لیگ کا دورِ حکومت، ١٧٠ )
٥ - ماہرِ فن، لائق۔
"انگریز بڑا شاطر حکمران تھا اور دفتری کام کاج اور فائل بندی میں بے مثال مہارت رکھتا تھا۔"
( ١٩٨٩ء، اردو نامہ، لاہور، مئی، ٩ )
٦ - پسندیدہ، گوارا، وہ شخص جو کسی پر بار نہ ہو؛ (کنایۃً) محبوب، ہمدرد۔
٧ - ایلچی، پیغام بر، دوڑ بھاگ کرنے والا، قاصد، ہرکارہ۔
جو کیا ہے ان دونوں ضدوں کو عین پک دِگَر عرصۂ عرفاں میں خنگِ فہم کو شاطر کیا
( ١٨٠٩ء، شاہ کمال، دیوان، ١٤ )