ساجھی

( ساجھی )
{ سا + جھی }
( پراکرت )

تفصیلات


اصلاً پراکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں پراکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٠ء کو "طلسم ہوشربا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : ساجِھیوں [سا + جِھیوں (واؤ مجہول)]
١ - شریک، حصہ دار، رفیق کار، ہم کار۔
"وہ اتنے بڑے بڑے آدمیوں کو اس مصیبت میں اپنا ساجھی دیکھ کر اپنا دکھڑا بھول گیا۔"      ( ١٩٤٧ء، زندگی نقاب چہرے، ١٢ )
  • assistant
  • helpful;  associate;  partner;  shareholder