فارسی زبان میں اسم 'زبان' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'زبانی' بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت اور گاہے متعلق فعل بھی مستعمل ہے۔ ١٨٠٥ء کو "دیوان بیختہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
"اس قسم کی رائیں اکثر ایمۂ اسلام کی زبانی منقول ہیں۔"
( ١٩٠٣ء، علم الکلام، ٣٢:١ )
٢ - تقریری طور پر۔
"تحریری تصویری انشاء میں پہلے تقریری انشاء کا عمل رونما ہوتا ہے یعنی تصویروں اور سوال و جواب کی مدد سے سبق کا پورا امواد طلبہ سے زبانی اخذ کرایا جاتا ہے۔"
( ١٩٦٢ء، تدریس اردو، ١٨٠ )
٣ - حافظے سے، بغیر پڑھے۔
قصہ ہمارے سوز کا ہے یاد شمع کو تم کو سنائے گی وہ زبانی تمام رات
( ١٨٧٣ء، کلیات قدر، ١٦٢ )