شعر

( شِعْر )
{ شِعْر }
( عربی )

تفصیلات


شعر  شِعْر

عربی زیان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : اَشْعار [اَش + عار]
جمع غیر ندائی   : شِعْروں [شِع + روں (و مجہول)]
١ - (باالقصد موزوں کیا ہوا) سخن جس میں وزن اور قافیہ ہو اور دو ہم وزن مصرعوں پر مشتمل ہو، موزوں کلام، بیت۔
"شعر . وسیع ترین اور ہمہ گیر ذریعہ اظہار شعور ہے"      ( ١٩٧٥ء، شعر و سخن، ٣ )
١ - شِعْر کَہْنا
شعر تصنیف کرنا، شاعری کرنا، شعر تخلیق کرنا۔"ایک مرتبہ ٹونک میں ایک پنواڑی نے اختر سے کہا: "میاں تم بھی شعر کہتے ہو۔"      ( ١٩٨٤ء، کیا قافلہ جاتا ہے، ٩٥ )
  • poetry
  • verse;  a verse
  • a couplet