سخاوت

( سَخاوَت )
{ سَخا + وَت }
( عربی )

تفصیلات


سخو  سَخاوَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : سَخاوَتیں [سَخا + وَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : سَخاوَتوں [سَخا + وَتوں (واؤ مجہول)]
١ - فیاضی، بخشش۔
"نیم گرم پانی سے ان کے مسام کھلے تو ان کی سخاوت کا دریا جوش میں آیا۔"      ( ١٩٨٧ء، اک محشر خیال، ١٧٢ )
  • Liberality
  • generosity