سلاخ

( سَلاخ )
{ سَلاخ }
( سنسکرت )

تفصیلات


شلاکا  سَلاخ

سنسکرت کے اصل لفظ 'شلاکا' سے ماخوذ اردو زبان میں 'سلاخ' مستعمل ہے اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٥٧ء کو "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : سَلاخیں [سَلا + خیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : سَلاخوں [سَلا + خوں (و مجہول)]
١ - کسی دھات وغیرہ کا پتلا اور لمبا ٹکڑا، سیخ، سلائی۔
"خلیات مجموعوں کی شکل میں جمع ہو کر سلاخ کی صورت اختیار کر لیتے ہیں۔"      ( ١٩٨١ء، اساسی، حیوانیات، ٢٢٠:١ )
٢ - (سونے یا چاندی کا) ڈلہ، کھونٹا، چوب، سیدھی لکیر، دھاری۔ (ماخوذ: پلیٹس)
  • A bar (of iron);  an ingot (of gold or silver);  a stake;  a spit;  a probe.