جرم

( جِرْم )
{ جِرْم }
( عربی )

تفصیلات


اصلاً عربی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٥ء میں "لیکچروں کا مجموعہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - (فلکیات ارضیات یا جمادات وغیرہ) جسم، حجم۔
 فطرتاً خشک ہو جو شے اسے نمناک کریں جرم شمسی کو جلا کر کرۂ خاک کریں      ( ١٩٣١ء، محب، مراثی، ٤٤ )
٢ - ریڑھ کی ہڈی کا درمیانی حصہ۔
"فقرات الصلب میں سے دسویں فقرہ کا جرم اور بازو دونوں ٹوٹ گئے۔"      ( ١٨٩٢ء، میڈیکل جیورس پروڈنس، ١١٢ )
٣ - نگینہ کا جسمانی عیب۔ (نوراللغات)
  • The body;  a body (animate or inanimate);  a flaw
  • crack (in a precious stone etc)