بدن

( بَدَن )
{ بَدَن }
( عربی )

تفصیلات


بدن  بَدَن

اصلاً عربی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی معنی اور اصلی حالت میں ہی مستعمل ہے۔ ١٥٦٢ء میں 'حسن شوقی' کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : اَبْدان [اَب + دان]
جمع غیر ندائی   : بَدَنوں [بَدَنوں (واؤ مجہول)]
١ - جسم (گوشت اور ہڈیاں سب)۔
'ایک فرقہ کہتا ہے کہ آپ کو معراج روح و بدن دونوں کے ساتھ ہوئی۔"      ( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبی، ٣٩٨:٣ )
٢ - بے جان اشیاء کا جسم۔
 تین انگل کہیں چوڑائی کہیں ہے کچھ کم چار بالشت کا قدگول بدن پشت میں خم      ( ١٩٢٣ء، مراثی نسیم، ٢٤٤:٢ )
١ - بدن چور ہونا
بہت تھک جانا، تھکن سے جوڑ جوڑ میں درج ہونا"یہاں سے جا کر دیوانے بھائی کا کھانا پکاتی، آج گئی تو بدن چور تھا"      ( ١٩١٩ء، جوہر قدامت، ٤٠۔ )
  • mouth;  face
  • countenance;  body;  privities