قصبہ

( قَصْبَہ )
{ قَص + بَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم جامد ہے۔ عربی سے اردو میں حقیقی ساخت و معنی کے ساتھ داخل ہوا اور اسم کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : قَصْبے [قَص + بے]
جمع   : قَصْبے [قَص + بے]
جمع غیر ندائی   : قَصْبوں [قَص + بوں (و مجہول)]
١ - چھوٹا شہر، بڑا گاؤں۔
"بارہمولہ جیسا قصبہ سنسان پڑا تھا اور شہرخموشاں کا منظر پیش کر رہا تھا۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٤٢٥ )
٢ - [ طب ]  نے، سرکنڈا، نرکل، نلی، ہوا کی نالی، نرخرہ۔
"ایک نوکر نے دھوکے سے اپنے گلے میں چھری مار لی اور اس سے اس کے ریہ کے بعض قصبہ کٹ گئے۔"      ( ١٩٤٧ء، جراحیاتِ زہراوی، ٨٥ )
  • a large village;  a small town;  a township