قلی

( قُلی )
{ قُلی }
( ترکی )

تفصیلات


ترکی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ ترکی سے اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال کیا جاتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٢٥ء کو "سیف الملوک اور بدیع الجمال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : قُلِیوں [قُلی + اوں (و مجہول)]
١ - غلام، نوکر۔
"ایرانی شاعری میں ایک قلی کی مدح میں بھی تمام شایانہ اوصاف ثابت کر دیے جاتے ہیں۔"      ( ١٩٠٧ء، مقالات شبلی، ٤٠:٢ )
٢ - باربرداری کا کام کرنے والا، حمال، خصوصاً وہ شخص جو ریلوے اسٹیش پر مسافروں کا مال اسباب اٹھاتا ہے۔
"آج کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی ہمارے قلیوں کلرکوں اور ہنرمندوں کو رہائش کی یہ بنیادی سہولت میسر نہیں۔"      ( ١٩٨٥ء، پنجاب کا مقدمہ، ٤٠ )