طواف

( طَواف )
{ طَواف }
( عربی )

تفصیلات


طاف  طَواف

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : طَوافوں [طَوا + فوں (و مجہول)]
١ - گردش، پھیرا، گھومنا، چکر لگانا، کسی چیز کے گرد پھرنا۔
"دن اپنی نصف مسافت طے کر چکا ہے اور کلاک کی سوئیاں ایک زائر کی طرح طوافِ پیہم میں ہیں۔"      ( ١٩٨٠ء، دیوار کے پیچھے، ١٣٦ )
٢ - خانہ کعبہ کے گرد سات بار چکر لگانا جو عبادت میں داخل ہے۔
 طواف کعبہ کرنے جو چلے ہیں وہ خوش قسمت ہیں وہ ہم سے بھلے ہیں      ( ١٩٨٤ء، زادِ سفر، ٢٤ )
  • Going round;  circumambulating;  making the circuit (of a holy place
  • as Mecca)