گپ

( گَپ )
{ گَپ }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے لیکن ایک امکان یہ ہے کہ فارسی کے لفظ گفت سے مورد ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٠٢ء کو "خرد افروز" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : گَپیں [گَپیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : گَپوں [گَپوں (و مجہول)]
١ - جھوٹی بات، افواہ۔
"آپ مجھے یا تو پاگل کہیں گے یا پھر میری اس بات کو گپ کہہ کر نظر انداز کرنے کی کوشش کریں گے۔"    ( ١٩٨٦ء، روزنامہ جنگ، کراچی، ٢٩ اگست، viii )
٢ - گفتگو، بات چیت۔ (جامع اللغات)
٣ - بکواس، بک بک، بے تکی بات نیز سر گزشت، داستان، افسانہ۔
"الاؤ کے گرد آدھی رات تک گپ ہوتی۔"      ( ١٩٨٦ء، جوالامکھ، ٩٩ )
٤ - شیخی، ڈینگ، بڑ، مبالغہ آمیز گفتگو۔
"نادان آدمی بھی آزاد کی اس گپ کا یقین نہیں کر سکتا۔"      ( ١٩٤٤ء، یہ دلی ہے، ٤٠ )
٥ - دل لگی کی بات، ہنسی مذاق کی بات۔
"ان سے بھی بہت محبت بھری ملاقاتیں ہوئی ہیں اور فون پر پنجابی میں لمبی لمبی گپ اکثر ہوتی ہے۔"      ( ١٩٩٠ء، قومی زبان، کراچی، مارچ، ٣٠ )
١ - گپ مارنا
جھوٹ بولنا، شیخی بگھارنا، بکواس کرنا۔"میں نے اس کو کبھی فارغ بیٹھے گپ مارتے یا غیبت کرتے ہوئے نہیں دیکھا"      ( ١٩٩٢ء، پتھری میری تلاش میں،٢١۔ )
٢ - گپ ہانکنا
گپ شپ ہانکنا، دل لگی کی باتیں کرنا۔"عبداللہ اور میں جب ان کے ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر گپ ہانکنے لگے تو میں نے جیب سے خط نکال کر ان کے حوالے کیا"      ( ١٩٨٦ء، ن،م راشد ایک مطالعہ، ٣٤۔ )
فضول باتیں کرنا، بکواس کرنا۔"ریختہ کے اشعار نہایت پاجیانہ ہوتے ہیں، بہت گپ ہانکتا ہے"      ( ١٩٨٠ء، محمدتقی میر، ٥٣۔ )
جھوٹ بولنا، شیخی بگھارنا۔"یہ مجھے معلوم تھا کہ گپ ہانکتا ہے نامعقول۔      ( ١٩٥٦ء، آگ کا ددریا، ٣٠٣۔ )
٣ - گپ اڑانا۔
جھوٹی خبر مشہور کرنا، فضول بات کرنا، بے پر کی اڑانا۔ تو نے جو بھی گپ اڑائی وہ زمیں پر ہی رہی میں نے لیکن جو بھی چھوڑی وہ ہوائی اڑ گئی      ( ١٩٨٢ء، ط ظ، ١٥١۔ )
ہنسی مذاق کی باتیں کرنا۔"بے فکرے گپیں اڑا رہے تھے"      ( ١٩٢٣ء، مضامین شرر، ١١٣:١٠١۔ )
  • Prattle
  • talk
  • chat
  • tattle
  • gossip
  • idle talk
  • yarn
  • false report.